حضرت سید شاہ نواز ہمدانی رح مزار موضع بخشہ تھانہ قادر پور ضلع جھنگ
حضرت سید شاہ نواز ہمدانی رح مزار موضع بخشہ تھانہ قادر پور ضلع جھنگ
__________
آپ کی ولادت 1850 کے لگ بھگ تلہ گنگ ضلع چکوال میں سادات ہمدانیہ تلہ گنگ کی شاخ کریم شاہال میں سید نور حسین شاہ بن سید احمد سلطان ہمدانی رح کے گھر ہوئی ۔ آپ کا نسبی تعلق علاقہ پوٹھوہار کے مشہور و معروف خانوادہ ساداتِ ہمدانیہ سے ہے ۔ آپ سلطان العرفاء حضرت سید شاہ احمد بلاول رح (مزار دندہ شاہ بلاول ضلع چکوال ) کے فرزندِ ارجمند سید عبداللہ شاہ ہمدانی کی اولادِ نیک نہاد سے ہیں ۔ النسابہ سید قمر عباس الاعرجی ہمدانی صاحب کی کتاب مدرک الطالب ع کے مطابق یہ ہمدانی سادات امیر کبیر سید علی ولی ہمدانی رح کی اولاد سے ہیں اور یہ ہمدانی سادات عرب کے مشہور خانوادہ حسینیہ الاعرجیہ ( اولاد حسین الاصغر بن امام زین العابدین ع) کی ایک اہم فرع ہیں ۔آپ کے اجداد میں امیر کبیر علی ولی ھمدانی رح اور سید شاہ احمد بلاول رح کے علاوہ بھی کئی بزرگان گزرے ہیں جن میں سید شاہ فتح نور ہمدانی (مزار تلہ گنگ ) سید شاہ لطیف ہمدانی (مزار میال ) اور شاہ عبد اللہ ھمدانی (مدفن دندہ شاہ بلاول) زیادہ معروف ہیں ۔
آپ کے والد محترم سید نور حسین شاہ رح بھی ایک عارف بزرگ تھے ۔ آپ کی والدہ محترمہ کا تعلق اعوان فیملی سے تھا ۔ آپ نے ابتدائی علوم ظاہر و باطن اپنے والد محترم سے حاصل کیے اس کے بعد ضلع جھنگ کے موضع بخشہ میں ایک عظیم بزرگ سید شیرازی بادشاہ کے پاس رہ کر روحانی و معنوی علوم کی تکمیل کی کہا جاتا ہے آپ صاحبِ کشف و کرامات بزرگ تھے ۔ جسمانی امراض ریح و ہوا اور گائے بھینسوں کے امراض کا خاص طریقہ کڑا سے علاج کے عامل تھے ۔ جس کا اذن آج بھی آپ کی اولاد میں جاری و ساری ہے ۔ شکار اور گھڑ سواری کے شوقین تھے ۔ اپنے مرید اللہ داد بلوچ اور مرشد سید شیرازی بادشاہ ساکن بخشہ کے اصرار پر موضع بخشہ تشریف لے گئے اور تمام عمر ادھر ہی رہے اور ادھر ہی وصال فرمایا ۔ آپ کا مزار پُرانوار موضع بخشہ میں ایک چار دیواری میں واقع ہے ۔ جہاں سے آج بھی لوگ فیض یاب ہو رہے ہیں ۔ آپ کی ایک کرامت جو خاص و عام میں مشہور ہے آپ کے مزار کی حویلی میں کوئی عورت داخل نہیں ہوسکتی اور اطراف میں رہنے لوگ اپنے گھروں کی چھتوں پر سو نہیں سکتے ۔
_____اولاد و احفاد ____
آپ کی شادی تلہ گنگ کے قریب ڈھوک بازا میں اعوان خاندان میں ہوئی ۔ جن سے آپ کے صرف ایک فرزند سید امیر انور شاہ تولد ہوئے ۔ سید امیر انور شاہ بھٹو دور میں ایس ایف ایس میں بھرتی ہوئے اور پھر سندھ پولیس میں بھی کافی وقت گزارا ۔ آپ بھی دم کرتے اور بیمار جانوروں کو کڑا ڈالا کرتے جس سے اللہ تعالی کے فضل و کرم سے مریض شفایاب ہو جاتے ہے ۔ آپ کے تین فرزندان سید غلام شاہ ہمدانی ، سید محمد شاہ ہمدانی اور سید شاہ نواز ہمدانی ہوئے ۔
___سید غلام شاہ ہمدانی بن سید امیر انور شاہ ہمدانی _____
آپ سادہ طبیعت کے مالک ہیں اور عرصہ 60 سال سے کراچی میں قیام پزیر ہیں آپ کے تین فرزند ہیں ۔
1. سید احمد شاہ ہمدانی ( انکا ایک بیٹا سید رحمن شاہ ہے )
2. زوارسید محمد عابد حسین شاہ ہمدانی
یہ 2018 میں پاک آرمی سے ریٹائرڈ ہوئے ہیں ۔۔سادات ہمدانیہ کے مشاہیر پر بہت اچھا کام کر رہے ہیں اور سادات ہمدانیہ کے آپس میں روابط کروانے میں انتہائی متحرک ثابت ہوئے ہیں ۔ محب اھلبیت ع اور عزادار امام حسین ع ہیں ۔ زیارات مقدسہ سے بھی شرف یاب ہو چکے ہیں ۔ سوشل میڈیا پر ان کی ہمدانی سادات کے بزرگوں پر لکھی ہوئی تحاریر اکثر نظر سے گزرتی رہتی ہیں ۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ محمد و آل محمد ص کے صدقہ میں ان کو اولاد نرینہ عطا فرمائے ۔
3. سید فیاض حیدر شاہ ہمدانی ( انکا ایک بیٹا سید عون حیدر ہے )
___ سید محمد شاہ بن امیر انور شاہ _____
آپ پُر سوز آواز کے مالک ، خوش مزاج ، زندہ دل اور وسیع القلب انسان تھے ۔ اھلبیت اطہار ع کی شان میں قصیدہ خوانی انتہائی خوش الحانی سے فرماتے ۔ 2004 میں انتقال فرمایا اور موضع ڈھوک بازہ تحصیل تلہ گنگ میں دفن ہوئے ۔ انکی اولاد بھی ڈھوک بازہ میں قیام پزیر ہے ۔ آپ کے چار فرزندان کی تفصیل درج ذیل ہے ۔
1. سید سجاد حیدر شاہ (انکے تین فرزندان سید سنان حیدر ، سید علیان حیدر اور سید علی ہمدانی ہیں )
2. سید وقار حیدر شاہ یہ پاکستان ائر فورس میں خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔
3. سید وسیم حیدر شاہ 4. سید سعید انور شاہ
____سید شاہ نواز ہمدانی ابن سید امیر انور شاہ ہمدانی ____
بہ سلسلہ روزگار کراچی مقیم ہیں انکے دو فرزندان ہیں ۔
1. سید امیر حیدر شاہ ہمدانی
یہ پاکستان ائر فورس میں ملازم ہیں (انکا ایک فرزند سید ہمدان حیدر ہے)
2. سید نعیم حیدر شاہ ہمدانی
یہ سیاست میں سرگرم ہیں پاکستان تحریک انصاف میں ضلعی سطح پر اہم رکن ہیں ۔
_______مصادر________
1. روضة الطالب فی اخبار آل ابی طالب علیہ السلام
مولف ۔ النسابہ سید قمر عباس الاعرجی الھمدانی
2. کتاب المشجر من اولاد حسین الاصغر (ع)۔ مولف النسابہ سید قمر عباس الاعرجی الہمدانی